جامع ‏مضمون ‏کیسےتیارکریں؟ - Siddiqahmad.com

جامع ‏مضمون ‏کیسےتیارکریں؟

جامع مضمون کیسےتیارکریں؟


یہ بات مسلّم ہےکہ زمانےکی تبدیلی کےساتھ ساتھ اندازِتحریر،سوچ وبچارکاپیمانہ اُس دورکی موجودہ نسل کی ذہنیت کےحساب سےادلتابدلتارہتاہے؛ نیزہرقسم کی صحیح رہ نمائ کی ضرورت پیش آتی ہےـ لہٰذابروقت موقع محل کےمناسب موضوع کاانتخاب اورقاری کوضرورت کی چیزیں مہیّاکرنابہت ہی مؤثّراورنفع بخش ثابت ہوتاہے؛ اوراسے منظرعام پرلانےکےلیےاصناف نثرکی سب سےزیادہ رائج صنف مضمون نگاری کی ضرورت پڑتی ہےـ
چنانچہ مضمون کہتے ہیں ایک موضوع کےچندپیراگراف کےمجموعے کو،جسےتیارکرنےمیں الفاظ،جملہ،پیراگراف،عناصر،اسلوب اورربط وتسلسل کی ضرورت ہوتی ہے؛ جنہیں تحریرکےلوازم کےنام سے جاناجاتاہےـ 
لوازم تحریر میں سےہرایک کی تعریف پیش کی جاتی ہے؛ تاکہ سبق واضح طورپرسمجھ میں آجائےـ

الفاظ:جس زبان میں لکھ رہے ہیں اس زبان کےالفاظ کاذخیرہ موجودہوناچاہیے،رائج الوقت تعبیرات کاعلم بھی ہو،تاکہ صحیح طورپراس کوبرتاجاسکےـ
جملہ:جملےکوکم سےکم الفاظ میں لکھیں،چھوٹے چھوٹے جملوں میں بات کہنےکی کوشش کریں ـ
پیراگراف:ایک ہی مفہوم ظاہرکرنےیاایک حقیقت کی تشریح کےلیےچندجملوں پرمشتمل ایک ایسامجموعہ ہوتاہےجن کےدرمیان مضبوط تعلق اورواضح ربط ہوتاہے؛ نیزپیراگراف ایک متعین نتیجہ دےسکتاہواورایک متعین نکتے کی وضاحت کرتاہو،اسی طرح دوپیراگراف کےدرمیان باہم ربط وتعلق ہوناچاہیے؛ کیونکہ تمام پیراگراف ایک ہی عنوان کی تشریح کےلیے ہوتے ہیں ـ
عناصر:کسی بھی چیزکاعنصروہ بنیادی اجزائے ترکیبی ہوتے ہیں جن کےباہم ارتباط سےوہ چیزوجودپاتی ہےـ تحریرکےتین عناصرہیں: الفاظ،جملے،پیراگراف ـ
اسلوب:اسلوب کامطلب ہےاچھاخاکہ بنانا،موادکواچھےاندازمیں پیش کرنا،تحریرکےنتائج کاواضح ہونااورہروہ چیزجوتحریرکامعیاربلندکرنےمیں مؤثرہواس کاشامل ہونا ـ
اسلوب کی خوبصورتی کوپرکھنےکےلیےان چندامورکوسامنے رکھیں:
واحدمتکلم کی ضمیرکااستعمال نہ کریں، معانی کاتکراراورایک ہی نکتے کے بارےمیں ایک سےزائدجگہوں پرگفتگوکرناانتہائ درجےکاعیب ہےـ
عمدہ اسلوب کی ایک علامت یہ بھی ہےکہ جملوں کےدرمیان ایساربط ہوکہ ان میں سےہرجملہ اگلےجملےکےساتھ پیوست اورمربوط ہوـ
ایک علامت یہ بھی ہےکہ اتنااختصار ہوکہ قارئین جتناپڑھتے رہیں انہیں اتنی نئی چیزیں ملتی رہے، بات پوری ہوجانےکےبعدایک جملہ بھی نہ لکھیں ـ

ربط وتسلسل:ربط کہتے ہیں ایک جملےکےدوسرےجملےسےتعلق کو،اوراسی تعلق کوبغیرجھول کےاس طرح باہم مربوط کرکےپیش کرناکہ کسی کواس پیوندکاری کااحساس نہ ہوتسلسل کہلاتاہےـ

تحریری لوازم کوسامنےرکھتے ہوئےمقصدکی تعیین بہت ضروری ہوتی ہے؛ یہ بات یادرہےکہ تحریرکےعام طورپرتین مقاصدہوتے ہیں؛(۱)معلومات فراہم کرنا(۲)دعوت وترغیب(۳)تفریح مہیّاکرناـ
ان تینوں مقاصدمیں سےکسی بھی ایک مقصدکولےکرکوئ بھی تحریرتیارکی جاتی ہےـ جس میں خیالات، طرزِبیان، ترتیب اورصحت زبان کاخیال رکھتےہوئےتحریرکومکمل کرناہوتاہے  ،  جسےبنیادکےنام سےجانتےہیں ـ
خیالات:افکار،سوچ وبچارسےجوفکری موادتیارکیاجاتاہےاسےخیالات کہتے ہیں ـ
طرزبیان:بات کوپیش کرنےکاجواندازاورطریقہ ہوتاہےوہ طرزبیان کہلاتاہےـ
ترتیب:جملوں کےدرمیان پائی جانےوالی ترتیب کامطلب یہ ہےکہ کون ساجملہ پہلےآئےگااورکون سابعدمیں اس کاصحیح انتخاب مضمون کےحسن کوبڑھاتاہےـ
صحت زبان:الفاظ واندازمہذّب ہواورزبان بھی عمدہ اورصحیح ہو؛تاکہ باتیں دل پراثرکریں ـ

اب تحریر کی ظاہری خوبیوں کوپرکھتےہیں اوران کی روشنی میں بات کوسنوارکرپیش کرنےکی کوشش کرتے ہیں،جس میں قواعدوانشاکی رعایت،املاکی صحّت، برمحل نقطےاورپورےشوشے،صحیح جوڑاورعلامات کادرست استعمال ہوتاہےـ

قواعدانشا:تذکیروتأنیث،مرکب اضافی، مرکب توصیفی اورتشبیہات وغیرہ کااردوقواعدکےمطابق صحیح استعمال کرناـ
املا:مختلف قسم کےاملااس وقت رائج ہیں، لیکن سب سےزیادہ مقبولیت اسی املاکوحاصل ہےکہ ہرلفظ کوجیسابولتےہیں ویسےہی لکھیں، تاکہ قاری کوسمجھنےمیں آسانی ہو؛ لہٰذااس کی رعایت کرناضروری ہےـ
برمحل نقطے:حروف پرنقطے لگاتے وقت مناسب جگہوں پرنقطےرکھیں، تاکہ کہیں قاری کواشتباہ نہ ہوجائےـ
پورےشوشے:شوشے حروف میں اگرکم ہوں توان حروف کی شکل بالکل بدل جاتی ہے،وہ حروف اصلیت پرباقی نہیں رہتے، اس لیے ان کاخاص خیال رکھناضروری ہےـ
صحیح جوڑ:الفاظ کےجوڑسےمرادجہاں ترکیبی جوڑہےوہیں باہم ربط وتسلسل اورترتیب بھی ہے؛ کیونکہ اس کےبغیرپیراگراف بہترین تیارنہیں ہوسکتاہےـ
علامات رموزواوقاف:رموزواوقاف کےصحیح استعمال ہی کی بہ دولت بات کی افہام و تفہیم ہوتی ہےاوراندازبیان کوظاہرکرنےمیں بھی رموزواوقاف کااہم کردارہےـ

اس کےبعد تحریر کی معنوی خوبیوں کی سمت قدم بڑھاتے ہیں اورتحریر کےلوازم، موضوع سےمناسبت،وضاحت،مقصدیّت، اختصار اورجامعیت،مکمل بات،نتیجہ،خلاصہ کوپیش کرتے ہیں ـ

تحریرکےلوازم:الفاظ،جملہ، پیراگراف سےلےکرمضمون نگاری تک کاسفریہ تحریری لوازم کہلاتاہےـ
موضوع سےمناسبت:جس عنوان کےتحت مضمون تیارکیاگیاہےاس عنوان اورموضوع سےتحریرکی مناسبت پائ جائے،ورنہ فقط چندبےجوڑالفاظ جمع ہوجائیں گےاورمضمون تیارنہیں ہوسکےگاـ
وضاحت:عنوان کےتعلق سےاہم باتوں کی وضاحت ازحدضروری ہے،جس کےبغیربات ادھوری اورنامکمل رہ جائےگی ـ
مقصدیت:تحریرسےکوئ نہ کوئ مقصدسمجھ میں آتاہو،تحریرکسی واضح مقصدکی عکاسی کرتی ہو،ورنہ پوری محنت بےفائدہ ثابت ہوگی ـ
اختصار:مختصر الفاظ میں اہم باتیں اورزیادہ چیزیں پیش کرنابہت ضروری ہے،تاکہ بوریت کااحساس بھی نہ ہواوربات بھی مکمل ہوجائےـ
جامعیت:مضمون کی اہم خوبیوں میں جامعیت ہے،یعنی ایساجامع مضمون ہوکہ اپنےموضوع کی تمام تروضاحت ،ہرقسم کی بات کواشارةً، کنایةً،دلالةًاورصراحةً شامل ہو ـ
مکمل بات:بات مکمل پیش کی جائے،جس عنوان کےتحت بات کرنی ہےپوری وضاحت کےساتھ کی جائے،ایک ایک بات کوعمدہ اندازمیں سمجھایاجائے،تاکہ بات بھی مکمل ہوجائےاورآسانی سےسمجھ میں بھی آجائےـ
نتیجہ:نتیجہ سےمرادحاصل مطالعہ ہے؛اس کاخیال رکھاجائےکہ ہرتحریرکاکچھ نہ کچھ نتیجہ نکلناچاہیے،بغیرنتیجہ کی گفتگوکسی کام کی نہیں ہوتی ہےـ 
خلاصہ:پورےمضمون کاخلاصہ اوراہم پیغام اخیرمیں پیش کردیاجائے،تاکہ خلاصےسےاصل مقصودتک ہرایک کی بہ سہولت رسائ ہوسکےـ

اخیرمیں ان تمام امورکورَف کاغذمیں مکمل طورپرقلمبندکرکےتحریرکوترتیب وارتین مراحل سےگزارکرایک جامع مضمون تیارکرتے ہیں؛ سب سےپہلے رف پرتخطیط کرتے ہیں، یعنی نشان لگاکرانہیں جمع کرنےکےبعد ایک مسوّدہ تیارکرتے ہیں، جوعین پیش کردہ ترتیب کےمطابق ہوتاہے،اس کےبعداسےحتمی شکل دیتے ہیں ، جسےتبییض کانام دیاجاتاہے؛اب نظرثانی، ثالث کی ضرورت پیش آتی ہے،اس کےبعد ہی یہ تحریراشاعت کےقابل ہوتی ہےاوراسےعام کیاجاتاہےـ

عملی مشق:
تخیل کی مددسےفکری مضمون تیارکرکےجملہ سازی سےلےکرپیرانویسی تک کےسفرکوپچھلےاسباق کی روشنی میں مکمل کرناہے،اس کےبعدجب فکری مضمون تیارہوجائےتواس پرایک اچھاساعنوان لگاناہےاورعنوان کیسےلگائیں گے؟ اس کی تفصیلات گذشتہ سبق میں گزرچکی ہےـ 
اب اپنےتیارشدہ مضمون یعنی فکری موادکوپرکھیں کہ اس میں لوازم مضمون،بنیاد،تحریرکی ظاہری اورمعنوی خوبیاں موجودہیں یانہیں؟ اگرہیں تب تونظرثانی ،ثالث کرنےبعداشاعت کےقابل بناکرشائع کردیں؛ ورنہ اس میں مزیدغوروفکرکرکےاس سبق میں پیش کردہ تمام چیزوں کواپنی تحریرمیں شامل کرلیں؛  تاکہ ایک جامع مضمون تیارہوسکے اورکسی قسم کی کوئ خامی نہ رہ پائےـ
جب آپ کومکمل اطمینان ہوجائےتواپنی یہ تحریرکسی ماہراستاذکی خدمت میں پیش کریں، ان کی ہدایات اورپرعمل کریں اوراس کےمطابق تصحیح وترمیم کرلیں ـ ان شاءاللہ آپ بہت جلد ایک جامع مضمون تیارکرناسیکھ لیں گےـ

کوئی تبصرے نہیں