مثالی ‏مدرس؛ ‏قسط ‏نہم - Siddiqahmad.com

مثالی ‏مدرس؛ ‏قسط ‏نہم

طلبئہ مدارس مثالی مدرس کیسے بنیں؟

قسط نہم ......

ازقلم:  مفتی صدیق احمد بن مفتی شفیق الرحمن قاسمی 

حل کتاب کامفیدترین طریقہ:-

  کسی بھی کتاب کو حل کرنے کے لیے ہر ایک کو کسی مفید ترین طریقے کی تلاش اب تک رہی ہے، جو تاہنوز جاری ہے؛کیوںکہ مفید ترین طریقہ عام طور پرایساتجربہ کیا ہوا راستہ ہوتاہے، جس پر چلنے والا جلد اپنے مقصد کے حصول میں کام یابی حاصل کرلیتاہے۔
  ان ہی تمام چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے بعض حضرات نے تجربہ کے بعد مندرجہ ذیل طریقے پیش کیے ؛جونہایت ہی آسان اور کارآمد ثابت ہوںگے:
  (۱)اپنی صلاحیت ولیاقت اورمہارت کے اعتبار سے کتاب کاانتخاب؛یعنی ایسی کتاب مطالعے کے لیے منتخب کرے،جسے وہ سمجھ سکتاہو؛مثلاً:ابتدائی درجے کاطالب علم اگر علیا کی کتاب پڑھنے لگے،جب کہ اس نے اس فن کی کوئی کتاب اب تک پڑھی ہی نہ ہوتو ظاہر سی بات ہے،وہ نہیں سمجھ سکے گااوروقت یوںہی ضائع ہوجائے گا۔ 
  (۲)ایسی کتاب کا مطالعہ کرنا، جس کی طرف دل راغب ہو؛ اگر رغبت نہ ہو، تو دل کو پہلے اس کی طرف مائل کیجیے،رغبت پیدا کیجیے،اس میںدلچسپی لیجیے، پھر مطالعہ کیجیے۔ ورنہ کچھ  ہی دنوں میں بوریت محسوس ہوگی اور آپ اس کتاب کے مطالعے سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
  (۳)مقصد کی تعیین بہت ضروری ہے؛یعنی کتاب کامطالعہ آپ کس چیز کے حصول کے لیے کر رہے ہیں؟کیوںکہ جب مقصد ہی متعین نہ ہو تو مطالعہ محض وقت گزاری کاذریعہ بن کر رہ جائے گا۔
  (۴)کتاب کی عبارت اچھی طرح پڑھنا؛چوںکہ بسااوقات عبارت کو دھیان سے نہ پڑھنے کی وجہ سے غلط فہمی ہوجاتی ہے،ذہن الجھ جاتاہے، پھر عبارت کے مفہوم ومطالب سمجھنے میں بہت زیادہ دشواری ہوتی ہے۔
  (۵)مشکل الفاظ پر نشان لگانا؛تاکہ وہ ممتاز رہیںاور انھیں ذہن میں بٹھایاجاسکے اور دوبارہ آنے پر دشواری نہ ہو۔
  (۶)مشکل الفاظ کو کاپی میں نقل کرنا؛ چوںکہ یہ الفاظ نئے ہیں اور مشکل ہیں،اس لیے ذہن سے نکل جانے کا قوی امکان ہے،اگر کاپی میں محفوظ کرلیاجائے، تو ضرورت پڑنے پر بہ آسانی مراجعت ممکن ہے۔
  (۷)مشکل الفاظ کو لغت میں دیکھنا؛جن الفاظ کے معانی ومطالب سے آپ واقف نہ ہوں،ان کو لغت میں دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کریں؛اس سے آپ کے پاس الفاظ کا ذخیرہ ہوجائے گا،اور عبارت کو سمجھنے میں بھی آسانی ہوگی۔
  (۸)عبارت کتاب کو دوسری مرتبہ اُن الفاظ کے معانی کی روشنی میں دیکھنا؛ اس سے عبارت فہمی میں مزید آسانی پیداہوجائے گی اور نفس مسئلہ سمجھ میں آجائے گا۔
  (۹)حل عبارت کے لیے کسی ماہرفن یااستاذ سے مدد لینا؛چوںکہ کتاب میں کچھ ایسی مغلق عبارت بھی ہوتی ہے ،جسے سمجھنا ہرشخص کے لیے قدرے دشوار ہوتاہے؛ایسی جگہوں پر ماہرین یااساتذہ کرام سے مددلیں؛تاکہ وہ بھی اچھی طرح سمجھ میں آجائے۔
  (۱۰) اوپر ذکر کردہ تمام امور یکے بعد دیگرے ترتیب وار پوراکرلینے کے بعد، اب تیسری مرتبہ مکمل عبارت کو دھیان سے ان تمام چیزوں کی روشنی میں پڑھیں،ان شاء اللہ ایسا کرنے سے عبارت مکمل طور پر سمجھ میں آجائے گی۔
..............................................................

کوئی تبصرے نہیں