گاؤں ‏کی ‏منظرکشی - Siddiqahmad.com

گاؤں ‏کی ‏منظرکشی


گاؤں کی منظرکشی: 

ازقلم: مفتی صدیق احمدبن مفتی شفیق الرحمن قاسمی
........................................
آپ حضرات کومعلوم ہوناچاہیےکہ منظرکشی کوبھی آسانی اورسہولت سے سمجھنے کےلیے تین حصوں میں تقسیم کیاگیاہےـ

  پہلی قسم گاؤں کی منظر کشی ـ
 اس طریقےکوسیکھنےکےبعدآپ کسی بھی چیزکی اجمالی تفصیلات کوسامنےرکھ کراِس طرح نقشہ کھینچ سکتے ہیں۔

گاؤں کی منظرکشی میں اپنےگاؤں کا وقوع،ملک،صوبہ،ضلع، علاقہ وغیرہ کاذکر۔آبادی کی نوعیت بااعتبار مسلم وغیرمسلم،لوگوں کے رجحانات،اکثریت کاپیشہ، گاؤں کاماحول، سیاسی اعتبار سے گاؤں کی نوعیت، دینداری کےمعاملے میں گاؤں کس درجے تک کامیاب ہے؟ رجال سازی میں گاؤں کاکردار کیاہے؟مساجدکتنی ہیں؟نمازی کتنے ہیں؟مکاتب کی اجمالی تفصیلات،مدارس کی تعداد مع نوعیت وتفصیلات، طلبۂ کرام ،اساتذہ عظام کی تعداد اور نوعیت؛رفاہی تمام اداروں،اسپتال،شادی ہال،اسکول اور قبرستان وغیرہ کے تذکرے کوبھی عمدہ انداز میں پیش کریں۔گاؤں کی خدمات،ساتھ ہی مشہور شخصیت کا بستی سے تعلق، آمدورفت اور اصلاحی مجلس سے لےکر اہل گاؤں کے افکارونظریات اور گاؤں کی امتیازی خصوصیات کو اس طرح پیش کرنا کہ:پڑھنے والے کو ایسا معلوم ہوکہ اس نے گاؤں کواچھی طرح سے جان لیاہے،گاؤں کےحالات سے لیکر رجحانات تک کی چیزوں میں کسی بھی قسم کی کوئی تشنگی باقی نہ رہ پائے۔ اس طرح آپ کی منظر کشی کا ایک سفر پایۂ تکمیل کو پہونچے گا۔

  اس کو پیش کرنے کا طریقہ یہ کہ :

سب سے پہلے اپنے گاؤں کے وقوع پر غور کریں اور اپنے ضلع سے کیلو میٹر یعنی فاصلے کو درج کرتے ہوئے،گاؤں کے اجمالی خاکہ میں سب سے پہلے ہندومسلم آبادی کی وضاحت کریں ،اسکےبعد گاؤں کے لوگوں کا پیشہ،گاؤ ں کی پیداوار،گاؤں کی وجہ شہرت یا مشہور چیز کا ذکرکرتے ہوئے اب معروف ومشہورادارہ مساجد اور نظام مکاتب کواجمالی طور پر واضح انداز میں پیش کریں،اگر تاریخی گاؤں ہوتو اس کی تفصیل آپ کی منظر کشی کومزید چار چاند لگادے گی۔اب ترتیب وار مابقیہ چیزوں کوپیش کرتے جائیں۔
  ترتیب وارپیش کرنےاورصحیح ترتیب کااندازہ لگانے کےلیے آپ اس بات پرغور کرسکتےہیں کہ : گاؤں میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے کون سی چیز دکھائی دیتی ہے؟اس کے بعد کون کون سی چیزیں؟ اب گاؤں کے وقوع کی اجمالی تفصیلات کے ذکر کے بعد بالترتیب جس پر نظرپڑتی جائے،اس کاعمدہ اندازمیں نقشہ کھینچتے جائیے۔اچھوتے اسلوب میں بیان کرتے جائیے۔اس بات کاخاص خیال رکھیے کہ کسی بھی قسم کا آدمی گاؤں کی کسی بھی اجمالی تفصیلات یانوعیت کااندازہ لگاناچاہے ۔اس سے متعلق معلومات حاصل کرناچاہے تو آسانی سے آپ کی تحریر ان کے تمام سوالات کے جوابات فراہم کرسکے۔ہرطرح کی ضرورت اس تحریرسے پوری ہوجائے۔اس تحریر کوپڑھ لینے کے بعد کسی سےبھی کچھ پوچھنے کی حاجت باقی نہ رہے۔

گاؤں کےمکمل عناصریہ ہیں:

 ملک،صوبہ،ضلع،گاؤں،تاریخی حیثیت،رقبہ،گاؤں کےلوگوں کی مجموعی تعداد، ہندومسلم کی تعداد،پیشہ،پیداوار،علاقےکی اچھی صفات، نمایاں خوبیاں، برائیاں، مساجد،مکاتب،مدارس،قبرستان،رفاہی کام، اسپتال،شادی ہال،دکانیں،ضرورت کی تمام چیزیں،سیاسی نوعیت،سماج میں گاؤں کےبڑےلوگوں کےفیصلوں کااثر، سڑک،عمارت، گاؤں کےلوگوں کاسلوک اوررویّہ،مہمان نوازی،سخاوت وفیاضی،دینداری، دنیاداری، نرم دلی اورسختی،علماء کی قدر،علماءفضلاءاورحفاظ کی تعداد،بیانات،اصلاحی مجالس،بزرگان دین وغیرہ وغیرہ ـ
 آپ اپنےاعتبارسےمزیداہم چیزیں شامل کرسکتے ہیں ـ

  منظر کشی کی عملی مشق:

منظرکشی یعنی کسی بھی جگہ یاچیز کانقشہ کھینچنے کےلیےسب سے پہلےایک رف کاغذ لےکر،سوچیں،غوروفکرکریں،جب ذہن میں گاؤں سے متعلق تفصیلات اورمعلومات اکٹھی ہوجائیں تواب ان میں سے ہرایک کو الگ الگ لکھتے جائیں۔پھرغوروفکر کریں اوراس بات کاپتہ لگائیں کہ کوئی اہم معلومات تو نہیں چھوٹی ۔اگرکچھ محسوس ہوتواسے بھی شامل کرنےکی کوشش کریں۔ اب ترتیب وار نمبر لگاکر جس طرح وقوع ہے۔جیسادکھائی دےگاگاؤں میں داخل ہوتے ہی اس کےمطابق پیش کرنے اورنقشہ کھینچنے کی کوشش کریں۔ اس طرح کہ نہ ہی کوئی اہم چیزچھوٹ جائے اور نہ ہی قاری کوگاؤں سےمتعلق کسی اورچیز کےجاننے کی ضرورت پڑے۔ 

  اس طرح تیار کرنے کےبعدمناسب تشبیہات سے اپنی تحریر یعنی منظرکشی کو مزین کریں۔ احساسات کی دنیامیں جاکر اسے اچھے سے پڑھیں ،خوب ذہن پرزور ڈالیں کہ کہیں کچھ چھوٹ تو نہیں گیاہےاور کچھ غلطی توباقی نہیں رہی؟کہیں تشبیہات کی غلطی الفاظ کی اُلٹ پھیر تو نہیں ہے؟غلطی محسوس ہونے پراس کی اصلاح کرلیں۔

  اب کسی ماہراستاذکی خدمت میں تنقیدی نظرڈالنے اوراصلاح کرنے کے لیے اپنی تحریر پیش کریں۔

1 تبصرہ:

  1. منظر کشی کا آپ نے بہت عمدہ طریقہ بتایا ہے۔ اللہ آپ کو جزاےء خیر دے، آمین یا رب العالمین

    جواب دیںحذف کریں