منظرکشی،تعارف ‏اورطریقہ - Siddiqahmad.com

منظرکشی،تعارف ‏اورطریقہ

  منظرکشی ،تعارف اورطریقہ 

  منظرکشی کہتے ہیں:کسی بھی جگہ،چیز  یاواقعہ کاایسانقشہ کھینچناگویاپڑھنے والایہ سمجھے کہ پورامنظر ہوبہو میری آنکھوں کے سامنے ہےاورشروع سے لیکر اخیر تک مکمل حالات کا میں مشاہدہ کررہاہوں۔گویا یہ سارے حالات،مناظر جو بیان کیے گئے ہیں،جوواقعہ پیش کیاگیاہےوہ سب میرے ساتھ ہی پیش آرہاہے۔

  کسی بھی چیز کی منظر کشی یعنی نقشہ کھینچ کر بیان کرنے کےلیے ضروری ہوتاہےکہ:خالی الذہن ہوکر پورے نقشے کو اپنے ذہن ودماغ میں لائیں،اب ایک ایک چیز کو یادداشت کے لیے رف کاپی میں لکھتے جائیں،آپ یہی سوچ کر تمام چیزیں،ہرطرح کی معلومات اکٹھی کریںکہ یہ تمام چیزیں مجھے ایسے شخص کے سامنے بیان کرناہے جس نے اس عمارت ،چیز،یاجگہ کونہیں دیکھاہے۔
  لیکن آپ کی منظرکشی کوپڑھنے ولا ہرشخص یہی محسوس کرے کہ پورانقشہ اسکے سامنے ہے؛گویادیکھنے والا اورپڑھنے والادونوں ہی برابر کانقشہ کھینچ سکے؛اب تمام چیزوں کے محفوظ ہوجانے کے بعدمنظرکشی کو طبعی(فطری)ترتیب پر مرتب کرکے پیش کریں۔

  فطری ترتیب پر پیش کرنے کو ایک مثال سے سمجھئے:جس طرح انسانی زندگی کاسب سے پہلا مرحلہ پیدائش،دوسرامرحلہ بچپنہ،تیسرامرحلہ جوانی کاہے،چوتھا مرحلہ ادھیڑ عمر کاہے،پانچواں مرحلہ بڑھاپے کاہے،چھٹا مرحلہ وفات یعنی موت کاہے۔

  اسی طرح ترتیب وار تمام مراحل کو مدنظر رکھتے ہوئےاشیاء،جگہ یا کسی بھی طرح کی منظر کشی کو منظم اور مرتب طریقے سے لکھتے جائیں۔البتہ کسی بھی چیز کی منظرکشی کرتے وقت کچھ اہم باتیں مدنظر رکھیں،جن کی روشنی میں منظر کشی کے مراحل کو آسانی کے ساتھ آپ طے کرسکتے ہیں۔

  سب سے پہلے کسی بھی چیز کو بیان کرنے کےلیےضروری ہےکہ:موصوف کی حقیقت ،اس کی کیفیت سے بات چیت شروع کریں؛جیسے:موٹاہونا،پتلاہونا،لمبا اورپست قد ہونا،رنگ،طبیعت،اخلاق،اہم صفات،جانوروں کے وصف کے اجزاءکو فطری ترتیب کے مطابق بیان کریں۔

  اونٹ کے وصف کوبیان کرنے میں اس بات سے شروع کریں کہ : اونٹ ایک جانورہے،اس کے بعد جسم کی ہیئت ،موٹاپاکوبیان کیاجائےگا،اب رنگ اور صفات کے بعدجسم کے اجزاء کو بیان کریں گے،سر،اسکے اردگرد کی تمام چیزیں،گردن،کوہان،پاؤں،مابقیہ تمام چیزیں ترتیب وار بیان کریں گے۔

  کھجورکے وصف کو بیان کرتے وقت ابتدااس طرح کریں گے کہ:یہ کھجورکاایک درخت ہے،پھر لمبائی اورعمرکے متعلق وضاحت پیش کریں،اب اجزء کی طرف بڑھتے ہوئے جڑ،تنا،پتے،پھل اورچھلکے وغیرہ کومکمل طور پر وضاحت کے ساتھ اس طرح سمجھانے کی کوشش کریں کہ :آپ کی تحریرکو پڑھنے والا ہرفرد اس تحریر سے اپنے ذہن میں نقشہ تیار کرسکے۔

  اب منظرکشی کو بہت ہی زیادہ دل چسپ اورمؤثربنانے کےلیے مناسب تشبیہات کااستعمال کریں،اس کا طریقہ یہ ہےکہ:ادبی کتابوں کا مطالعہ کریں،آپ کو پتہ چلےگاکہ کیسی کیسی تشبیہات کا استعمال ہواہے۔ 

  بطورِ نمونہ چند تشبیہات کے استعمال کوپیش کیاجارہاہے؛ملاحظہ فرمائیں:

پانی کی صفائی کو پگھلے ہوئے چاندی سے،پانی کے نیلاپن کو آسمان کے رنگ سے،چراغ کو ستارےسے،درخت کو سایے سے،تاریک دن کورات سے،روشن رات کودن سے،سورج کی چمکتی کرنوں کو سنہرے دھاگوں سے،شبنم کے قطروں کو بکھرے موتی سے تشبیہ دینا ۔

  کسی بھی چیز کی منظر کشی کرتے وقت فوائد،اہم چیزیں،اس کامختلف میدانوں میں اہم رول،نمایاں کرداروغیرہ کو ترتیب وار بیان کرنا ضروری ہے۔

کسی بھی چیز کے فوائد کو بیان کرتے ہوئے نقصانات اور اس چیز کی ضد کوبیان کرنا  ضروری ہے،ساتھ ہی اس کی کمی پرضرورت کا احساس دلانابھی ضروری ہوجاتاہے؛تاکہ وہ چیز زیادہ سے زیادہ دل ودماغ میں بیٹھ جائے۔

 مثلا:سورج کےفائدے بیان ہوگئے تواب اس کے نہ ہونے کی صورت میں وجود پذیر ہونے والے نقصانات بھی بیان کریں گے ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہیں گے کہ :آج اگر سورج نہ ہوتا توہم کن کن نعمتوں سے محروم ہوجاتے،اور آج جب سورج طلوع ہورہاہے تو ہم کن کن نعمتوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

  اب منظر کشی کےلیے عناصریعنی باتیں متعین کرلیں اورترتیب وار نمبر لگادیں؛اب ہرعنصر یعنی بات کو ایک نئی سطر سے شروع کریں۔ہرعنصر کی تفصیلات برابرکریں،مثلا:ایک عنصر یعنی بات کو اگر آپ نے پانچ لکیر میں پیش کیاہے اب دوسرے عنصر یعنی بات کو بھی پانچ لکیر میں ہی پیش کرنے کی کوشش کریں،معمولی سی کمی زیادتی چل سکتی ہے،لیکن زیادہ تفاوت بالکل بھی زیبانہیں دیتاہے۔البتہ کوئی بات زیادہ اہم اورنمایاں ہو تواسے تفصیل سے پیش کیاجاسکتاہے۔
  اوپر پیش کردہ تمام تفصیلات اوراہم ہدایات کی روشنی میں منظر کشی کے تمام مراحل کوترتیب وار عمدہ اوراچھوتے اندازمیں پیش کرتے جائیں۔ان شاء اللہ منظر کشی بہت ہی مؤثر نافع اورمفید ترین ثابت ہوگی۔

1 تبصرہ: