مثالی مدرس قسط دوم
طلبئہ مدارس مثالی مدرس کیسےبنیں؟
ازقلم:مفتی صدیق احمد
>قسط دوم<
وقت کی اہمیت:-
وقت خدائے بزرگ و برتر کا عطا کردہ ایک عظیم تحفہ ہے؛ جس کا انسانی زندگی کو سنوارنے اور مزین کرنے میں ایک اہم کردار ہے، وقت بے شمار اہمیت کا حامل ہے، نبئ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے صادر ہونے والا کلام بھی اس تنبیہ سے خالی نہیں ہے، لیکن آج امّت کا جائزہ لینے پر بڑا صدمہ ہوتا ہے کہ اکثر لوگ اپنے اوقات کو یوں ہی ضائع کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور انھیں احساس تک نہیں ہے۔
وائے ناکامی متاع کارواں جاتا رہا
کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتارہا
(اقبال)
حالاںکہ وقت اُس وقت قیمتی اور کار آمد ہو گا، جب کہ اس کا صحیح استعمال کیا جائے، ورنہ یہی وقت دودھاری تلوار بن جاتا ہے اور غلط استعمال کرنے والے کو کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیتاہے،پھرضیاعِ وقت پر سوائے حسرت وندامت اور افسوس کے کچھ نہیں باقی رہتا؛حالاں کہ اللہ تبارک وتعالی نے جو وقت کا تحفہ ہمیں عطاکیاہے ،وہ بہ طور آزمائش ہے کہ آیا میرا بندہ اس کا صحیح استعمال کر کے جنت والے راستے پر چلتا ہے، یا اس کا بے جا استعمال کر کے جہنم کے گڑھے کی طرف بڑھتا ہے؟سوچ لینا چاہیےکہ وقت کے متعلق محشر میں سوال ہوگا، اس وقت کیا جواب ہوگا؟کسی شاعر نے کیا ہی خوب کہا ہے:
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں گیاوقت پھر ہاتھ آتا نہیں (میرحسن)
و قت کی اہمیت کے پیش ِنظر اللہ تعالی نے قرآنِ کریم میں جا بہ جا وقت کی قسم کھائی ہے، کہیں فرمایا : والعصر اور کہیں: والفجر؛ نیز نبئ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد بھی وقت کی حفاظت کے متعلق متنبہ ومتوجہ کرتاہے۔
چناںچہ ا للہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دو چیزیںا یسی ہیں، جن میںاکثر لوگ غفلت برت رہے ہیں: (۱)صحت (۲) فراغت؛ جس کی ترجمانی علمائے عرب نے مختلف انداز میں کی ہے:
۱- الوقت ھو ا لحیاۃ فلا تقتلوہ.
وقت ہی زندگی ہے؛ لہٰذا تم اسے ضائع نہ کرو۔
۲- ا لوقت کا لسیف فان لم تقطعوہ یقطعکم.
وقت (دو دھاری) تلوار ہے، اگر تم اسےنہیں کاٹوگے، یعنی صحیح طور پر نہیں گزارو گے، تو وہ تمھیں کاٹ دے گا۔
۳-ا لوقت ا ثمن من ا لذ ھب.
وقت سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہے۔
انسان کو سوچنا چاہیے کہ: اس دنیا میں اس کی زندگی کی میعاد ہی کیا ہے؟بس پیدائش اور موت کے درمیان کا’’ معمولی سا وقفہ ‘‘ہی تو ہے۔ جو وقت گزر چکا ہے اور جو زمانہ چلا گیا ہے، وہ کسی صورت میں اور کسی قیمت پر کبھی واپس نہیں آسکتا؛اس کو مد نظر رکھ کر ذرا انصاف سے سوچیے کہ: کیا وقت سونے سے زیادہ قیمتی نہیں؟
کسی عربی شاعر نے کیا ہی خوب کہا ہے:
حیاتك أنفاس تعد فکلما مضی نفس منھا انتقصت جزءا
تیری زندگی چندسانسوں کا مجموعہ ہے ،جب ایک سانس گزری تو تیری زندگی کا ایک جزء کم ہوا۔
یاد رہے! وقت کو ضائع کرنا ایک طرح کی خود کشی ہے؛ وقت کی حفاظت کے لیے بہترین تدبیر یہ ہے کہ ہر وقت کے لیے ایک متعین کام اور ہر کام کے لیے ایک خاص وقت طے کر لیا جائے؛ چناںچہ حسن البناء شہیدؒ فرماتے ہیں کہ: مشغول آدمی ہی [مختلف] کاموں کو انجام دے سکتا ہے۔
کسی شاعر نے کیا ہی خوب کہاہے:
ہو رہی ہے عمر مثلِ برف کم چپکے چپکے رفتہ رفتہ دم بدم
مطالعہ کے ثمرات و برکات:-
مطالعہ ایک قیمتی نعمت، روح کی غذا اور دل کا سکون ہے ،کثرت مطالعہ سے ترقی کی راہیں ہموار ہوتی ہیں؛مطالعہ ہی کی بہ دولت ایک سمجھ دار، محنتی شخص سالوں کی مسافت منٹوں میں طے کر لیتاہے اورکھویاہوا علم مطالعہ سے پالیتاہے۔جتنے بھی ایسے بزرگان دین گزرے ہیں،جنھوں نے مثالی کارنامے انجام دیے ہیں،ا نھوں نے اپنی زندگی کا طویل حصہ مطالعہ کے لیے خاص کیاتھا،اور اسی کی روشنی میں وہ آگے بڑھتے گئے؛ حتی کہ دنیا نے انھیں امام تسلیم کرلیا۔
امام بخاری ؒنے فرمایاکہ: مطالعہ سے انسان کے حافظےکی قوت میں اضافہ ہوتا ہے؛لہٰذا ہمارے علمی ساتھیوں کو چاہیے کہ خوب مطالعہ کریں۔
مطالعہ کے چند مراحل ہیں:(۱)درس میں حاضری سے قبل کا مطالعہ ؛یعنی اگلے اسباق کی تیاری۔(۲)دورانِ درس کا مرحلہ؛یعنی استاذ کے درس کوانتہائی غور سے سننا۔(۳)درس سے فراغت کے بعد کا مرحلہ ؛جس میں مذاکرہ اور تکرار دونوں شامل ہیں۔
آئے دن کتابوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے،اور اچھی بری ہر طرح کی کتابیں منظر عام پر آرہی ہیں؛یہ بات مسلم ہے کہ ہر کتاب اپنے اندر ایک طرح کا اثر رکھتی ہے،جس کا احساس ہر کسی کو نہیں ہوپاتا ہے؛اس لیے کسی ماہر استاذ کی رہنمائی کے بغیرمطالعہ مفید ہونے کے بجائے مضر ثابت ہو سکتا ہے؛علماء نے یہ بات بھی نوٹ کی ہے کہ:دور حاضر میں علمی انحطاط کا سبب جہاں مطالعہ سے عدم مناسبت ہے، وہیں غیر منظم اور غیر مرتب طریقے سے مطالعہ کرنا بھی ہے؛اور بزرگانِ دین نے اپنے تجربات ومشاہدات کی روشنی میں یہ بھی بیان کیا ہے کہ: بسا اوقات بغیر رہنمائی کا مطالعہ، انسان کے لیے اتنانقصان دہ ثابت ہو تا ہے کہ اس کے ایمان اور اعتقاد کی بنیاد کو ہلا کر رکھ دیتا ہے۔
Good
جواب دیںحذف کریںGood
جواب دیںحذف کریں