آئیے!اردومضمون نگاری سیکھئے
آئیے! مضمون نگاری سیکھئے
تعارف، پس منظر،مقاصداورحسنِ کارکردگی ایک نظرمیں:-
تعارف:
یہ قلم اٹھاکرابتداسےلےکرانتہاءتک لکھناسیکھنےاوراپنی تحریری صلاحیت کوپروان چڑھانے کےلیےایک کورس ہے؛ جس میں تعارف،روزنامچہ،منظرکشی سےشروع ہونےوالاسفرفکری مضمون سےگزرتےہوئےعلمی وتحقیقی مضمون اورمقالہ تک برابرجاری رہتاہے ـ حتی کہ ہرطالب علم ان تمام چیزوں کواصول وضوابط اورمشق وتمرین کی روشنی میں بحسن وخوبی سیکھ لیتاہے ـ
پسِ منظر:
طلبئہ کرام، فضلاءمدارس اورمضمون نگاری میں دل چسپی رکھنےوالےاحباب کامسلسل اصراررہاکہ:کوئ ایسی کتاب کانام بتایاجائےکہ: جس سےہم اپنےطورپر کچھ نہ کچھ لکھناسیکھ سکیں اوراپنےمافی الضمیرکااظہارعمدہ پیرائےسےکرسکیں؛ میری نظرمیں ایک بھی ایسی کتاب نہیں تھی ، جس میں آسان اندازمیں، عمدہ اسلوب، اصول وضوابط اورمشق وتمرین کےساتھ بہترین پیرائےسےسمجھانےکی کوشش کی گئ ہو؛ یوں توکتابیں بےشمارہیں، لیکن میری نظرمیں ایسی کوئ ایک کتاب بھی نہیں تھی جس پراکتفاکرنامضمون نگاری کےشائقین کی تشنگی کومکمل طورپردورکرسکے ـ
اسی وجہ سے میں مسلسل خیالات کی دنیامیں جاکرسوچتارہتاتھااورتلاش وجستجوبھی برابرجاری رہی کہ: کم ازکم طلبہ کرام،فضلاءعظام کوجن جن چیزوں کی دوران تعلیم یافراغت کےبعد ضرورت پڑتی رہتی ہےاورجن جگہوں پراکٹھاموادنہ ملنےکی وجہ سےسیکھنےاورسمجھنےمیں دشواری ہوتی ہے، بالآخرشرمندگی کاسامناکرناپڑتاہےاورکفِ افسوس ملنےکی نوبت آجاتی ہے؛ ایسی چیزوں کوآسان انداز،عمدہ اسلوب اوراچھےطریقےسےپیش کیاجائے؛ساتھ ہی اصول وضوابط کےدائرےمیں رہ کرمشق وتمرین بھی کرائ جائے؛ تاکہ جوچیزیں سکھائ جارہی ہیں ان کااجراء بھی ہوتے جائےاورتمام چیزیں اچھی طرح سمجھ میں آجائےـ
چنانچہ مختلف ادباء،ماہرین،قلمکاراوراہل علم سےتبادلئہ خیال کرکےکچھ اہم تجربات اورمفیدباتیں سامنےآتی گئیں؛ کتابوں کےذخیرےکوٹٹولنےپربھی کچھ موادہاتھ آیا؛پھررفتہ رفتہ یہ سفراختتام کوپہنچااورالحمدللہ ایک مکمل کورس تیارہوگیا، جس کےاسباق کی پابندی اورمشق کی پختگی ایک مبتدی طالب علم کو بھی عمدہ اندازمیں مضمون نگاری کاشہنشاہ بناسکتی ہے، بشرطےکہ پابندی، شوق وجذبہ اوردل چسپی رہی ہوـ
بہرحال موادتواکٹھےہورہےتھے،مکمل ایک سال گزرچکاتھا؛ پروقت اجازت نہیں دےرہاتھا،دیگرمصروفیات فرصت فراہم نہیں کرتی تھی، اس وجہ سے یہ ذخیرہ یوں ہی الماری کی زینت بن کررکھارہااورلاک ڈاؤن کی وجہ سےمدارس اوراسکول بندہوگئے ـ
لاک ڈاؤن:
اسکول اورمدارس کےبندہونےکی وجہ سےطلبہ کرام ،فضلائےعظام اپنےاپنےگھروں پرمقیم تھے، ایسےمیں قریبی دوستوں کااصرارہواکہ: ہمیں مضمون نگاری سکھادیں؛ والدین کااصراربھی تھاکہ اپنےچھوٹے بھائیوں کومضمون نگاری سکھادو-
بہرحال میں نےکچھ مہلت مانگی اورسوشل میڈیاپراعلان شائع کردیا کہ: فلاں تاریخ سےاردو و عربی مضمون نگاری کورس کاباضابطہ طورپرآغازکردیاجائےگا ـ
مقاصد:
میرامقصد طلبئہ کرام کواپنےمافی الضمیرکااظہارسکھاناتھا، تاکہ اپنےاحساسات کو تحریری شکل میں لاکرامت کی پیاس بھی بجھاسکےاوراپنےتجربات ومشاہدات سےخود بھی فائدہ اٹھائےاوردوسروں کوبھی فائدہ پہنچاسکے؛ نیزتحریرکوتبلیغ اوراشاعتِ دین کاذریعہ بناسکےجوکہ ذخیرئہ آخرت بنے اورعنداللہ ماجورہوں ـ
حسنِ کارکردگی:
اعلان کےبعدپہلےکورس کےلیےدیکھتے ہی دیکھتے مضمون نگاری کےشائقین کی ایک جماعت تیارہوگئ، جوتقریباتیرہ طلبہ کرام پرمشتمل تھی؛ میں نےتمام طلبہ کی ذہانت وفطانت اورسمجھ بوجھ کاخیال رکھتے ہوئے کورس کےلیےروزانہ آسان اندازمیں سبق تیارکرنےکاسلسلہ شروع کیااورپہلی مرتبہ وٹس ایپ گروپ بناکرسبق ریکارڈنگ کرکےاس کاحجم (سائز)چھوٹی کرکےصوتی پیغام کےطورپرسبق بھیج دیاکرتاتھا؛ جسےسن کرایک دن کےاندرسبق میں جوچیزیں لکھنےکےلیے دی گئ ہیں، انہیں لکھ کرلانا ہوتاتھااوروہی حاضری شمارکی جاتی تھی اوردسرےدن بھی پچھلےسبق کاخلاصہ اسکےبعد اگلاسبق پڑھادیاجاتاتھاـ
الحمدللہ یہ سلسلہ تقریباچالیس دن چلتارہا،کورس کااختتام ہوچکا تھا؛ تمام ہی طلبہ میں نمایاں تبدیلی دیکھنے کوملی، ،جوبالکل بھی لکھنانہیں جانتے تھےانہوں نےاب لکھناشروع کردیا تھا، جوکچھ لکھ لیتے تھےان میں مزیدنکھارآچکاتھاـ میں نےخدائے عزوجل کاشکراداکیاکہ: اس نےمجھ جیسے حقیرانسان کوایک علمی مشغلےمیں لگائےرکھااورمجھےحاصل شدہ علم کودوسروں تک پہنچانےکاذریعہ بنایاـ
چنانچہ جب مجھے اس کی افادیت کاعلم ہواتومیں نےاولاًاپنےپہلی بیچ کےطلبہ کرام سےکورس کےطریقئہ کار پرتنقیدی نظرڈال کر،پرکھ کراہم چیزوں اورغلطیوں کی نشاندہی کرنےکامکلف بنایا، طلبہ کرام نےبھی دل چپسی لی اوربہت کھل کراپنااپناتبصرہ پیش کیاـ
جس کی روشنی میں میں نے کورس کےاگلےسفر کوطےکیا؛اب دوسرامہینہ تھا، وقت متعین کرکے اعلان شائع کردیا گیا تھا، طلبہ کرام کورس سےجڑنےکےلیےاپنااپنانام پیش کررہے تھے ؛اس وقت طلبئہ کرام کی تعدادبھی شروع میں بارہ یا تیرہ تھی؛ لیکن اصول کی پاسداری نہ کرنے کی وجہ سےکچھ طلبہ کااخراج کردیاگیاتھا، اسلیے اس وقت بھی دس ہی طلبہ اخیر تک باقی رہیں اوریہ کورس پہلےسے بھی اچھارہا؛ لیکن اس میں فقط اردومضمون نگاری سکھایاگیا ـ طلبئہ کرام کےتبصرےاورتأثرات کی روشنی میں مزید ضروری تبدیلی کی گئ ـ
اب تیسرے کورس کی شروعات ہوئ، اس وقت طلبہ کی تعدادگیارہ تھی ، الحمدللہ یہ کورس بھی بحسن وخوبی اختتام کوپہنچا، اس کورس میں چندباذوق طلبہ ایسے تھے، جن کی علمی پیاس ایک مہینےمیں نہ بجھ سکی؛ بلکہ انہیں مزیداورچیزیں سیکھنی تھی، انہوں نےاپنی رائ پیش کی، میں نے اطمینان دلایا کہ ان شاءاللہ اس کورس کےاختتام کےبعدمزیدایک مہینےکاکورس تیارکیاجائےگا، جس میں مزید ضرورت کی اہم اہم چیزیں سکھائ جائیں گی؛ اب اس نئے کورس کو"تخصص کورس" کانام دیاگیا اوراس کاآغاز ہوچکاتھا، اسباق تیارکیے جاتے تھےاورروزانہ یادودن میں ایک مرتبہ سبق پیش کردیاجاتاتھا؛ اس کے نتائج بھی بہت اچھےآئے ـ
لہٰذااب چوتھےکورس کااعلان کرتےوقت اس کورس کودومہینے میں تقسیم کردیاگیا،اوراس کےمکمل اسباق کودومہینےمیں تقسیم کرکےکورس کاایک مکمل نصاب تیارکردیاگیاـ اس کورس میں شرکاء کی تعدادسترہ یااٹھارہ کوپہنچ چکی تھی ـ
کورس کےنصاب میں مندرجہ ذیل چیزیں شامل کی گئ ہیں :
(1)زبان دانی، ماحول، حرف،لفظ،جملہ پیراگراف،مضمون(2)حکائ مضمون(3)تعارف(4)روزنامچہ(5)خاص واقعہ(6)اخص الخاص واقعہ مع سبق(7)منظرکشی(8)خاص منظر کشی(9)اخص الخاص منظرکشی(10)آپ بیتی(11)خودنوشت سوانح(12)سوانح(13)مضمون نگاری،تعریف،اہمیت وافادیت اورطریقہ(14)مطالعہ اورمشاہدہ(15)تخیل، تخیل کااستمعال اورطریقہ(16)تخیل سےفکری مضمون کیسےلکھیں؟(17)فکری مضمون کےاصول وضوابط(18)عیوب ونقائص(19)رموزواوقاف(20)علمی وتحقیقی مضمون(21)تحقیق کافن(22)تنقید(23)نظرثانی(24)عنوان اورسرخی(25)اشاعت تحریرسےطباعت تک(26)تأثرات(27)اپناامتحان خودکیسےلیں؟(28)اقسام مضامین بلحاظ موضوع(29)اقسام مضامین بلحاظ نوعیت(30)تلخیص نگاری(31)انشائیہ یاکالم نگاری(32)وفات پرمضمون کیسے لکھیں؟(33)تعزیت نامہ (34)حل کتاب کاطریقہ(35)مراسلہ نگاری(36)اداریہ نویسی (37)درخواست نویسی، اصول وضوابط(38)تجزیہ نگاری(39)رپورٹنگ کاطریقہ(40)اعلان بنانےکاطریقہ(41)کیفیت لکھنےکاطریقہ(42)خطبہ وتقریربنانےکاطریقہ(43)بیان کیسےبنائیں؟(44)کہانی نویسی مع اصول وضوابط(45)مکالمہ نگاری(46)ایف آئ آردرج کرانےکاطریقہ(47)انٹرویوکاطریقہ(48)مقدمہ لکھنےکاطریقہ(49)خاکہ نگاری(50)خاکہ کی مددسےکہانی کیسےلکھیں؟ ـ
الحمدللہ یہ سلسلہ مسلسل چلتارہا،جو اب تک برابرچل رہاہے؛جس سےطلبہ کرام،فضلائےعظام اوراساتذئہ کرام بھی مستفیدہورہے ہیں ـ
فالحمدللہ علی ذلک ـ
میں بارگاہ ایزدی میں دعاگوہوں خداکرےیہ سلسلہ جاری وساری رہےـ آمین یارب العالمین ـ
کورس چندتأثرات کےآئینےمیں:
کس منہ سےشکرکیجئےاس لطف خاص کاـ جس طرح کسی جوہرکوہم صرف دیکھ سکتے ہیں اورلطف اٹھاسکتےہیں اسی طرح ہم مفتی صاحب کےمضامین دیکھاکرتےتھے؛ مگرکیاکہاجائے لاستاذ نے مہینےمیں قلم پکڑنابھی سکھایااورالفاظوں کوچننابھی،اندازدلکش،باتیں صاف، سادہ لوح اورمزاج میں حلم وبردباری دیکھی ، آج بھی ہم قلم کی اسی شاہراہ پر چل رہے ہیں ، جس طرف ہمارارخ کیاگیا تھااورکچھ لکھنےپڑھنےکاسلیقہ اورذوق بھی سیکھا ـ
فجزاکم اللہ احسن الجزاء فی الدارین ــ
(ابراراحمد، سورتی)
کہنےکوتوبہت کچھ ہے؛مختصر یہ کہ اس کورس سےمجھے بےحدفائدہ ہوا،میرےپاس الفاظ نہیں کس طرح میں کہوں؟ مفتی صاحب بہترین استاذ ہیں، طلبئہ کرام کی ذہانت وفطانت کوسمجھتے ہوئےانکومؤثراندازمیں پڑھاتےہیں؛ عام اورسادہ اندازمیں لکھنےکی خوبی کوبہت اچھےسےنکھارتےہیں ـ شکرگزارہوں ـ
(فرحت جہاں، کولکاتا)
اس کورس میں شرکت کےبعد بلامبالغہ یہ بات کہنےپرمجبورہوں کہ مضمون نگاری کےتعلق سےجتنی بھی دشواریاں تھی سب کافی حد تک دورہوگئ ہیں؛ تحریرکااندازسیکھنےکوملا،فکری، علمی وتحقیقی مضامین کی تیاری کاطریقہ ذہن نشیں ہوگیا،الحمدللہ اظہارمافی الضمیر کاطریقہ بھی اچھی طرح سمجھ میں آگیاـ اللہ تعالی استاذ محترم کو بہترین بدلہ عطافرمائےـ آمین ـ
(ریحان، کوسمبا،سورت)
بہرحال اگربات کی جائے کورس کی تواس میں کوئ شبہ نہیں کہ یہ کوشش آپ کی نیک نیتی پرمبنی تھی، جس کی واضح دلیل مدت مکمل ہونےکےبعدبھی آپ کابازپرس کرناہے؛ دوران نصاب آپ نےفقط سبق بھیجنےپراکتفانہیں کیا،بلکہ بہترین طور سےلکھنےپرابھارکر،صلاحیت کوپروان چڑھانے کی سعی کی؛ چنانچہ یہ تحریر بھی اس کورس کانتیجہ ہےـ
(سیف اللہ رضوان، چوک ،لکھنؤ)
عہد طفولیت سے ہی مافی الضمیر کوعمدہ اورسلیس اندازمیں سپردقرطاس کرنےکی کوشش کرتاآرہاہوں،اس سلسلےمیں تعاون کےلیے پیش ترکتابوں کامطالعہ بھی کیا،جس مدد توضرورملی؛ لیکن خدائےعزوجل نےمزیدتعاون اورنئ راہیں دکھانےکےلیےمفتی صدیق احمد کےماتحت ترتیب پانےوالےکورس"آئیے!مضمون نگاری سیکھئے"میں وہ قیمتی تحفہ عنایت فرمایا،جس کےاسباق نہ جانےکتنی کتابوں سےماخوذ ومرتب تھے،جس سے صرف اچھوتااندازبیان ہی نہیں؛ بلکہ مضمون نگاری کےمتنوع نشیب وفرازکوسمجھااورسیکھا،مختصرامیں توصرف قلم پکڑنےکاطالب تھا، لیکن اس میں توبہت کام اضافی نکل آئے ـ
(معاذبدر،مولانگری،بہار)
کورس کی سب سےاچھی خوبی یہ رہی کہ مختصرسےوقت میں بہت زیادہ سیکھنےکوملا؛کیونکہ عام طورپرکورس کےاشتہارات بہت مؤثرہوتے ہیں، کوئ خاصافائدہ نہیں ہوتا ـ ان سب کےبرعکس یہ کورس بہت ہی زیادہ مفیدثابت ہواـ
دوسری خوبی یہ رہی کہ استاذمحترم بہت ہی نرم، مکارم اخلاق کےحامل ہیں، جس نےاس کورس کےحسن کودوبالاکردیا ـ
(نبیل اعظم، نالندہ، بہارشریف)
اخیر میں یہ کہوں گاکہ مفتی صدیق صاحب کا یہ منظم ،منقح،مشجع اورمنزہ ،مضمون نگاری کورس سےایک گوناگوں فائدہ ہوا- اصولوں کااستحضارہوا،کئی طریقے سےچیزوں کوپرکھنےاورسمجھنےکاسلیقہ ملاـ اپنی کتابت پر خود اعتمادی کاپروانہ ملاـ برموقع قلم کوجنبش دینے کاجذبہ پیداہوا؛ اوربہت کم وقت میں برادرمکرم نے اپنی خدا دادصلاحیتوں سےہم جیسے کئ تشنہ لبوں کوسیراب کرکےمحاذِ برق رفتاری کاایک راستہ ہموارکردیاـ اورخود رہبرراہِ صواب کےمصداق بن گئے ـ
بس میں خدائے لم یزل کےحضوردست بدعاءہوں کہ اللہ مفتی صاحب کےمشن کوکامرانی وشادمانی عطاکرےـ اوراس میں استقامت نصیب فرمائے ـ آمین
(نقی انورعینی،مقیم حال: پورنیہ، بہار)
مفتی صدیق احمد بن مفتی شفیق الرحمن قاسمی ـ
کسی بھی طرح کی معلومات نیز اپنی قیمتی آراء کے لئے رابطہ کریں ـ
رابطہ نمبر: 8000109710
Post a Comment